یہ تو پھر تم نے انفرادی دوست کی بات لکھی ہے ناں۔
"دوست کو کنول کے پھول کی طرح ہونا چاہیے جو جوہڑ کے سوکھنے پر اسی میں مل جاتا ہے نہ کہ خوشنما پرندے کی طرح جو جوہڑ کے خشک ہونے پر اُڑ کر کہیں اور چلا جاتا ہے۔"
"دوست کو کنول کے پھول کی طرح ہونا چاہیے جو جوہڑ کے سوکھنے پر اسی میں مل جاتا ہے نہ کہ خوشنما پرندے کی طرح جو جوہڑ کے خشک ہونے پر اُڑ کر کہیں اور چلا جاتا ہے۔"
0 comments:
Post a Comment